![cover image](https://wikiwandv2-19431.kxcdn.com/_next/image?url=https://upload.wikimedia.org/wikipedia/commons/thumb/0/0a/Hamzah-individua-cropt.svg/langur-640px-Hamzah-individua-cropt.svg.png&w=640&q=50)
ہمزہ
From Wikipedia, the free encyclopedia
ہمزہ اردو کی حروف تہجی کے پینتیسویں حرف ءکو کہتے ہیں۔ جسے بعض لوگ الگ حرف نہیں سمجھتے مگر حقیقت میں وہ دو طریقے سے اردو میں استعمال ہوتا ہے۔ حرف کے طور پر اور وقف مزمار (Glottal Stop) یعنی حلق سے ہلکے سے جھٹکے کے ساتھ ادا کیے جانے والے لہجے کے طور پر[1]۔ حرف کے طور پر 'دائرہ' جیسے الفاظ میں استعمال ہوتا ہے۔ لہجے کے طور پر 'واؤ' یا 'مؤخر' جیسے الفاظ میں استعمال ہوتا ہے۔ جب یہ الگ حرف کے طور پر استعمال ہو تو حروفِ ابجد کے حساب سے اس کے اعداد الف کے برابر 1 شمار ہوتے ہیں۔ اسے عیسوی سال کے نشان کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ تاریخی طور پر یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ہمزہ اصل میں آرامی زبان کے ابجد کی صوتیات سے عربی میں آیا جس میں کہ وقف مزمار کے لیے ایک حرف aleph استعمال ہوتا تھا جو عربی میں الف بنا اور چونکہ عربی میں الف سے وقف مزمار کے ساتھ ساتھ طویل مصوتہ (vowel) یعنی حرف علت کے طور پر بھی استعمال ہوتا تھا، جس کی وجہ سے اسے الگ شناخت دینے کے لیے یا یہ ظاہر کرنے کے لیے مذکورہ الف محض مصوتہ نہیں بلکہ وقف مزمار ہے اس کے ساتھ ء کا اضافہ کیا گیا۔ عربی میں یہ ہمزہ، الف کے اوپر بھی آ سکتا ہے اور نیچے کی جانب بھی جس میں بالترتیب اس کے ساتھ زبر اور زیر کے مصوتات (vowels) بھی شامل ہوجاتے ہیں۔
لفظ میں مقام: | الگ | آخر میں | درمیان میں | شروع میں |
---|---|---|---|---|
شکل: | ء | (none) | (none) | (none) |
![](http://upload.wikimedia.org/wikipedia/commons/thumb/0/0a/Hamzah-individua-cropt.svg/220px-Hamzah-individua-cropt.svg.png)