چاند کا اک سفر
From Wikipedia, the free encyclopedia
چاند کا ایک سفر۔ 1902 میں پیش کی گئی ایک فرانسیسی فلم ہے جس کی ہدایات جارجز میلیز نے دیں تھیں۔ یہ فلم جولیس ویمے کے دو ناولوں "فرام دا ارتھ ٹو دا مون" اور "اراؤنڈ دا مون" سے متاثر ہو کر بنائی گئی تھی۔ فلم میں دکھایا گیا ہے کہ چھ خلابازوں کا ایک کیپسول جسے ایک توپ میں رکھ کر چھوڑا جاتا ہے۔ وہاں جاکر خلاباز اس کی سطح کی سیر کرتے ہیں اور کسی طرح وہاں کے ایک باشندے (سیلینائٹ) کو بھی گرفتار کرکے لے آتے ہیں۔ ہدایت کار میلیز نے اس میں مرکزی کردار یعنی پروفیسر باربن فولیز کا کردار بھی خود ہی نبھایا تھا۔ یہ فلم انتہائی کامیاب رہی۔
یہ فلم انتہائی مقبول ہوئی اور بہت سے دیگر پیش کاروں نے اس کی نقل کی خاص طور پر امریکا میں۔اس کی غیر معمولی طوالت، پیش کاری، عکاسی، خصوصی اثرات اور کہانی نے کئی فلم سازوں کو متاثر کیا۔دانشوروں نے بھی اس فلم کو خوب سراہا اور خاص طور پر اس میں سائنسی تخیل اور بادشاہت مخالف مزاح پر نکات اٹھائے۔ اس فلم سے فرانسیسی سینما کو بھی نئی جہت ملی۔اگرچہ یہ فلم اس وقت گم ہو گئی جب میلیز نے فلم انڈسٹری کو خیر باد کہہ دیا لیکن 1930 میں یہ دوبارہ دریافت ہوئی جب سینما کی تاریخ محفوظ کرنے کا کام شروع ہوا۔ اس کا اصلی رنگین پرنٹ 1993 میں دریافت ہوا اور اسے 2011 میں دوبارہ اس قابل بنالیا گیا کہ چلایا جا سکے
ویلج وائس کی طرف سے اسے بیسویں صدی کی سو عظیم ترین فلموں میں سے 84 ویں نمبر پر رکھا [1] ۔یہ فلم میلیز کی سینکڑوں فلموں میں سب سے بہترین قرار دی جاتی ہے خاص طور پر وہ لمحہ جب خلا بازوں کا کیپسول چاند پراترتا ہے۔ اس تصویر (جس میں یوں محسوس ہوتا ہے جیسے چاند ایک انسانی چہرہ ہو اور اس کی آنکھ میں کوئی چیز دھنس گئی ہو) کو سینما اور خاص طور پر سائنس فکشن فلموں کے حوالے سے یادگار نشانی سمجھا جاتا ہے۔ اسے سائنس فکشن فلم کے زمرہ میں پہلی مثال لیا جاتا ہے اور کا شمار سینما کی تاریخ کی سب سے متاثر کن فلموں میں ہوتا ہے۔