عرب بہار
From Wikipedia, the free encyclopedia
عرب بہار، عرب دنیا میں شروع ہونے والی ایک انقلابی لہر تھی، جو تونس میں 18 دسمبر 2010ء کو شروع ہوئی، جس نے کئی ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ کئی بادشاہتوں کا تختہ الٹ گیا۔ چھوٹے اور بڑے (پر امن اور کچھ پر تشدد) کئی احتجاجی مظاہر ہوئے، یمن، لیبیا، عراف اور سوریہ میں خانہ جنگی شروع ہو گی۔ لیبیا کے حکمران معمر القذافی کو عوام نے مار ڈالا۔ 2011 ء کے اوائل میں، جب مشرق وسطیٰ کے ملکوں (تیونس، مصر، یمن، لیبیا ) میں حکمرانوں کے خلاف احتجاجی تحریکیں شروع ہوئیں اور یکے بعد دیگرے کامیاب بھی ہو گئیں، تو اسے عرب بہار قرار دیا گیا؛ یعنی عرب دنیا کو موروثی بادشاہتوں اور فوجی آمریتوں کے تسلط سے آزادی مل رہی ہے اور اس پرجمہوریت کی بہار چھا رہی ہے۔[1]
اجمالی معلومات عرب بہار, تاریخ ...
عرب بہار | |
---|---|
تاریخ | 18 دسمبر 2010 – مبہم تاریخ اختتام |
مقام | |
وجہ |
|
مقاصد |
|
طریقہ کار |
|
صورتحال |
|
متاثرین | |
اموات | 169,307–174,339+ (بین الاقوامی اندازہ، جاری; جدول دیکھیے) |
بند کریں