شاہ رخ خان کی فلموں کی فہرست
From Wikipedia, the free encyclopedia
شاہ رخ خان ایک بھارتی اداکار، پروڈیوسر، گلوکار، ایکشن ڈائریکٹر اور ٹیلی ویژن کی شخصیت ہے۔[1] شاہ رخ خان نے ٹیلی ویژن پر اپنے اداکاری کے کیرئیر کا آغاز دور درشن کے ڈراما سیریز فوجی (1988) میں ایک فوجی کے کردار سے کیا، اس سیریز میں اداکاری پر شاہ رخ خان کو پزیرائی ملی اور انھیں مزید ٹیلی ویژن شوز میں بڑے کردار کرنے کا موقع ملا۔ [2] انھیں جلد ہی فلم کے لیے پیشکش ملنے لگیں اور انھوں نے ایک ساتھ چار فلمیں (دل آشنا ہے، راجو بن گیا جنٹلمین، دیوانہ اور چمتکار ) سائن کیں جن میں سے رومانٹک ڈراما فلم دیوانہ، جس میں انھوں نے ایک معاون ہیرو کا کردار ادا کیا تھا، ان کی پہلی ریلیز فلم تھی۔ [3][4] شاہ رخ خان نے بعد میں 1993 ء میں بازیگر اور ڈر جیسی تھرلر اور باکس آفس پر ہٹ فلموں میں منفی کردار ادا کرکے بالی ووڈ میں اپنے قدم جمائے۔[5] 1995 میں، شاہ رخ خان نے آدتیہ چوپڑا کی سپر ہٹ رومانوی فلم دل والے دلہنیا لے جائیں گےمیں کاجول برعکس اداکاری کی، اس فلم نے بھارت میں طویل عرصے تک چلنے والی فلم کا ریکارڈ بنایا۔ [6] اس کے بعد 1997ء میں کرن جوہر کی ہدایت میں بننے والی بلاک بسٹر فلم کچھ کچھ ہوتا ہے میں کاجول کے ساتھ، 1998ء میں دل تو پاگل ہے میں مادھوری ڈکشٹ کے ساتھ اور 2001ء میں دوبارہ کاجول کے ساتھ فلم کبھی خوشی کبھی غم میں اپنی رومانٹک ہیرو کی ساکھ قائم کرنے کا سلسلہ جاری رکھا۔ [7][8]
1999 میں شاہ رخ خان نے جوہی چاولہ اور ڈائریکٹر عزیز مرزا کے ساتھ مل کر ڈریمز ان لمیٹڈ کے نام سے ایک فلم پروڈکشن کمپنی بنائی، جس کی پہلی ریلیز 2000ء کی کامیڈی ڈراما فلم پھر بھی دل ہے ہندوستانی تھی، جس میں جوہی چاولہ ساتھی اداکارہ تھیں۔ [9] یہ فلم تجارتی طور پر ناکامی سے دوچار ہوئی اور اس کے بعد 2001ء کی تاریخی فلم اشوکا کو بھی ناکامی ملی م جس کی وجہ سے ناقدین نے یہ یقین کر لیا تھا کہ شاہ رخ خان کا کیرئیر اب ڈوبنے ہی والا ہے۔ [10] لیکن 2002ء میں سنجے لیلا بھنسالی کی فلم دیوداس کی کامیابی نے شاہ رخ خان کے کیرئیر کو بچالیا، اس دلم میں ان کے ساتھ مادھوری ڈکشٹ اور ایشوریہ رائے بھی تھیں، ناقدین نے اس فلم میں شاہ رخ خان کی اداکاری کو بہت سراہا۔ [11] سال 2004ء میں شاہ رخ خان نے اپنی بیوی گوری خان کے ساتھ ملکر ایک اور فلم پروڈکشن کمپنی ریڈ چلیز کی بنیاد رکھی، اس پروڈکشن بینر کے تلے اسی سال ریلیز ہونے والی فلم میں ہوں نا باکس آفس پر ہٹ ہوئی، [12][13] سال 2000ء کی دہائی میں شاہ رخ خان کی مقبولیت میں مزید اضافہ ہوا جب انھوں نے کم عمر ہیروئنوں کے ساتھ رومانوی فلمیں کیں، [14] جن میں زیادہ تر رانی مکھرجی اور پریٹی زنٹا کے ساتھ کی گئیں فلمیں کامیابی سے دوچار ہوئیں جن میں 2003ء کی فلم کل ہو نہ ہو اور 2004ء کی فلم ویر زارا قابل ذکر ہیں۔[15][16][17] شاہ رخ خان نے رومانوی کے علاوہ مختلف نوعیت کے کرادار بھی کیے، مثلاً 2004ء کی ڈراماٹک فلم سوادیس میں انھوں ایک ناسا کے سائنس دان کا کردار نبھایا، 2007ء میں کھیلوں کی فلم چک دے انڈیا! میں ہاکی کوچ اور 2010ء کی ایک اور ڈراماٹک فلم مائی نیم از خانمیں ایک آٹسٹک آدمی کا کردار بخوبی نبھایا۔[18] سال 2007ء سے شاہ رخ خان اپنے برعکس نئی اور کم عمر ہیروئن کے ساتھ فلمیں بنائیں، [19] جن میں دپیکا پڈوکون کے ساتھ 2007ءکی فلم اوم شانتی اوم اور انوشکا شرما کے ساتھ 2008ءکی فلم رب نے بنادی جوڑی قبل ذکر ہیں۔[20] اس کے بعد شاہ رخ خان نے دپیکا پڈوکون کے ساتھ مزید فلموں میں کام کیا جن میں 2013ءکی فلم چنائی ایکسپریس اور 2014 ءکی فلم ہیپی نیو ائیر شامل ہیں دونوں فلموں نے باکس آفس پر شاندار بزنس کیا اور سب سے زیادہ کمائی کرنے والی بھارتی فلموں کی فہرست میں شامل ہوئیں۔[21] شاہ رخ خان کی تقریباً 17 فلموں نے عالمی طور پر 1 ارب روپے (ڈیڑھ کروڑ امریکی ڈالر ) کے ساتھ بہترین اداکار کے لیے آٹھ فلم فیئر ایوارڈز حاصل کیے، اس زمرے میں سب سے زیادہ ایوارڈ لینے والوں میں شاہ رخ خان، دلیپ کمار کے ساتھ شریک ریکارڈ ہیں۔[22] شاہ رخ خان نے کئی نان فکشن فلموں اور دستاویز فلموں میں بھی کام کیا ہے جن میں خود ان کی بائیوگرافی پر نسرین منی کبیر کی ہدایت کردہ دستاویز فلم شاہ رخ خان کی اندرونی اور بیرونی دنیا (2005) بھی شامل ہے۔[23] سال 2003 ء کے بعد سے، انھوں کئی ایوارڈ تقاریب کی میزبانی کی ہے، آٹھ فلم فیئر ایوارڈ اور چھ اسکرین ایوارڈز سمیت، وہ ٹیلی ویژن پر کون بنے گا کروڑ پتی (2007) سمیت چار ٹیلی ویژن گیم شو کی میزبان کرچکے ہیں۔